ایک مرتبہ ایک بدو، تاجدار انبیا حضور سرور کون و مکاں حبیبی سیدی مصطفیٰ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کرنے لگا : اے الله تبارک و تعالیٰ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیه وسلم آپ پر میری جان میرے ماں باپ قربان ! میں کچھ پوچھنا چاہتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا: پوچھو
بدو نے عرض کیا: یا رسول اللہﷺ میں غنی بننا چاہتا ہوں
فرمایا: قناعت اختیار کرو، غنی بن جاؤ گے۔
عرض کیا: میں سب سے بڑا عالم بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: تقویٰ (اللہ کا خوف) اختیار کرو، عالم بن جاؤ گے۔
عرض کیا: عزت والا بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: مخلوق کے سامنے ہاتھ پھیلانا چھوڑ دوعزت والے بن جاؤگے۔
عرض کیا: اچھا آدمی بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: لوگوں کو نفع پنہچاؤ، اچھے آدمی بن جاؤ گے۔
عرض کیا: عادل بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: دوسروں کے لیے بھی وہی پسند کرو جو اپنے لیے پسند کرتے ہو۔
عرض کیا: طاقتور بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: اللہ پر توکل کرو، طاقتور بن جاؤ گے۔
عرض کیا: اللہ کے دربار میں خاص مقام چاہتا ہوں۔
فرمایا: اللہ کا ذکر کثرت سے کرو۔
عرض کیا: رزق کی کشادگی چاہتا ہوں۔
فرمایا: ہمیشہ باوضو رہو۔
عرض کیا: دعاؤں کی قبولیت چاہتا ہوں
فرمایا: حرام نہ کھاؤ۔
عرض کیا: ایمان کی تکمیل چاہتا ہوں
فرمایا: اپنے اخلاق اچھے کرلو۔
عرض کیا: قیامت کے روز اللہ سے گناہوں سے پاک ہوکر ملنا چاہتا ہوں۔
فرمایا: جنابت (ناپاکی) کے فوراََ بعدغسل کرلیا کرو۔
عرض کیا: گناہوں میں تخفیف چاہتا ہوں۔
فرمایا: کثرت سے استغفار کیا کرو۔
عرض کیا: قیامت کے دن نور میں اٹھنا چاہتا ہوں۔
فرمایا: ظلم کرنا چھوڑ دو۔
عرض کیا: چاہتا ہوں، اللہ مجھ پر رحم کرے۔
فرمایا: اللہ کے بندوں پر رحم کرو۔
عرض کیا: چاہتا ہوں اللہ میری پردہ پوشی کرے۔
فرمایا: لوگوں کی پردہ پوشی کرو۔
عرض کیا: رسوائی سے بچنا چاہتا ہوں۔
فرمایا: زنا سے بچو۔
عرض کیا: چاہتا ہوں کہ اللہ اور اس کے رسولﷺ کا محبوب بن جاؤں۔
فرمایا: جو اللہ اور اس کے رسول کا محبوب ہو اسے اپنا محبوب بنالو۔
عرض کیا: اللہ کا فرمانبردار بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: فرائض کا اہتمام کرو۔
عرض کیا: احسان کرنے والا بننا چاہتا ہوں۔
فرمایا: اللہ کی یوں بندگی کرو گویا کہ تم اسے دیکھ رہے ہو یا جیسے وہ تمہیں
دیکھ رہا ہے۔
پوچھا: یا رسول اللہﷺ کیا چیز گناہوں سے معافی دلائے گی؟
فرمایا: آنسو، عاجزی اور بیماری۔
سوال کیا: کون سی چیز دوزخ کی آگ کو ٹھنڈا کرے گی؟
فرمایا: دنیا کی مصیبتوں پر صبر۔
عرض کیا: اللہ کے غصہ کو کیا چیز ٹھنڈا کرتی ہے؟
فرمایا: خفیہ صدقہ اور صلہ رحمی۔
عرض کیا: سب سے بڑی برائی کیا ہے؟
فرمایا: بداخلاقی اور بخل
عرض کیا: سب سے بڑی اچھائی کیا ہے؟
فرمایا: اچھا اخلاق، تواضع اور صبر۔
پوچھا: اللہ کے غضب سے بچنا چاہتا ہوں
فرمایا: لوگوں پر غصہ کرنا چھوڑدو۔
0 comments:
Post a Comment