Wednesday, 2 November 2016

Hazrat Zunoon Misri R.a Ki Wafat

Hazrat Zulnoon Misri r.a



حضور داتا گنج بخش علی ہجویری رحمتہ اللہ علیہ کشف المحجوب میں روایت
 فرماتے ہیں- کہ جس رات حضرت ذوالنون مصری رحمتہ الله علیہ کا انتقال ہوا - کسی کو خبر نہ تھی کہ آج رات ایک بڑی ہستی اس دنیا سے پردہ فرما گئی ہیں - 
اس ایک رات میں شہر بغداد کے ٧٠ ستر اولیا اکرام کی قسمت کا ستارہ چمکا کہ تاجدار کائنات حضور سید دوعالم شافع محشر آقاے دو جہاں محمّد مصطفیٰ احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت سے با مشرف ہوۓ 

خواب میں ہر ولی نے تاجدار انبیا صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہی سوال پوچھا یا رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم آپ کس طرح تشریف لاے- آقاے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ذوالنون مصری کی وفات ہوگئی ہے اسکی روح کے استقبال کے لئے آیا ہوں - دنیا دھارے مار کر روتے ھوے سویرے اٹھی اور سب کو خبر ہوئی کہ حضرت ذوالنون مصری رضی الله عنہما کس مقام و مرتبے کے حامل تھے  مگر وہ دنیا سے جا چکے تھے اور جب لوگ ان کے گھر گئے- تو نور کے کلمات سے ان کی پیشانی پر لکھا تھا 

.كَانَ حَبِيبُُ الله وَمَانَ فى حُبِ الله 
"الله کا عاشق تھا اور اسی کے عشق میں وفات پا گیا"

الله کا محبوب تھا اور اسی کی محبت میں وصال فرما گیا - سخت گرمیوں کے دن تھے- ان کا جنازہ اٹھایا گیا- اطراف و اکناف سے ہزاروں لاکھوں پرندے جمع ہو گے اور انہوں نے اپنے پر جوڑ کر سائبان بنا دیا - الله تبارک و تعالیٰ چاہتا تو صرف بادلوں  سے ہی سایہ کرتا تو کئی منکرین کہتے کہ بادل تو آتے ہی رهتے ہیں- مگر الله تبارک و تعالیٰ کے ہر کام میں کوئی نہ کوئی مصلحت ہوتی ہے- الله رب العزت نے بادلوں کے بجاے پرندوں سے اس طرح سایہ کروایا کہ ان پرندوں نے پروں سے پر ملا کر سائبان بنا دیا- نیچے ذوالنون مصری رحمتہ الله علیہ کا جنازہ جاتا تھا اور ساتھ ساتھ پرندوں کا سائبان چلتا تھا  


0 comments:

Post a Comment